پی ایم آئی یو کی مجرمانہ غفلت پی سی ٹی بی کی تیاریاں دھری کی دھری رہ گئیں قرآنی سپاروں کی اشاعت شروع نہ ہو سکی۔ گزشتہ سال سرکاری سکولوں کے بچوں کے لیے 80 لاکھ سپاروں کی اشاعت کی تھی اب پی ایم آئی یو نے کوئی آرڈر نہیں دیا۔ قرآن کی ناظرہ تعلیم لازمی مضمون ہے جس کی اشاعت نہ کرنا غیر قانونی ہے قرآن پبلشرز ایسوسی ایشن اور متحدہ قرآن بورڈ کا حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ
لاہور (ارشاد شیخ)پنجاب مانیٹرنگ اینڈ ایمپلیمنٹیشن یونٹ سکول ایجوکیشن (پی ایم آئی یو) کی لاپرواہی ،سست روی عدم دلچسپی کے باعث پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کی تیاریوں کے باوجود سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے پہلی سے پانچویں جماعت تک کے 80 لاکھ غریب بچوں کے لیے قرآنی تعلیمات کے لازمی مضمون ناظرہ قرآن کے سپاروں کی اشاعت شروع نہ ہو سکی جبکہ پی سی ٹی بی نے دوسری درسی کتب کی اشاعت ہنگامی بنیادوں پر شروع کر دی ہے تاکہ نیا تعلیمی سال شروع ہونے تک سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے غریب بچوں کو مفت درسی کتب کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے ۔پی ایم آئی یو نے تاحال پی سی ٹی بی کو قرآنی سپاروں کی اشاعت کے لیے کوئی آرڈر نہیں دیا جب تک پی ایم آئی یو بورڈ کو ان سپاروں کی تعداد کے حوالے سے آرڈر نہیں دے گا بورڈ ان سپاروں کی اشاعت شروع نہیں کر سکتا۔ واضح رہے کہ ںاظرہ قرآن لازمی مضمون ہے جس کو نفاذ اور پڑھانے کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ نے بھی احکامات دے رکھے ہیں دیگر لازمی مضامین کی طرح قرآن کی ناظرہ تعلیم کے لیے سپاروں کی اشاعت بھی لازمی ہے لیکن رواں سال نجی سکولوں کے بچوں کے لیے قرآنی پاروں کی اشاعت کے لیے ایلوکیشن کی گئی ہے اور نہ سرکاری سکولوں کے بچوں کے لیے شائع ہونے والی درسی کتب کی فہرست میں شامل بتایا گیا ہے کہ قرآن ناظرہ لازمی مضمون کی اشاعت نہ کرنا غیر قانونی عمل ہے۔ دوسری جانب قرآن پبلشرز ایسوسی ایشن اور قرآن بورڈ پنجاب نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قرآنی سپاروں کی اشاعت نہ کرنے کا نوٹس لے کیونکہ ناظرہ قرآن کی تعلیم بھی لازمی مضمون کی ہے جس کا 50نمبر کا پرچہ ہے دیگر لازمی مضامین کی طرح اس کی اشاعت بھی ضروری ہے اسے لازمی مضمون کی حیثیت نہ دینا قانونی طور پر جرم ہے ۔